فرانس میں دیگر نسلوں اور اقوام کے خلاف حکومتی تعصب کی پالیسی جاری: بلیک افریقن ڈیفنس لیگ پر بھی پابندی لگا دی
فرانس میں ادارہ جاتی نسل پرستی اور تعصب کی ایک نئی مثال سامنے آئی ہے۔ لبرل یورپی ملک نے افریقی شہریوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے قائم تنظیم بلیک افریقن ڈیفنس لیگ پر تقسیم اور نفرت کے پرچار کا الزام لگاتے ہوئے پابندی لگانے کا عندیا دیا ہے۔
وزیر داخلہ گیرالڈ دارمانن نے خصوصی ٹویٹر پیغام میں کہا کہ "میں نے بلیک افریقن ڈیفنس لیگ کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تنظیم ملک میں تقسیم اور نفرت کا پرچار کرتی ہے، اسکی جانب سے معاشرے میں افراتفری اور بدامنی پھیلائی جاتی ہے، جیسا کہ گزشتہ ہفتے کیا گیا۔
https://twitter.com/GDarmanin/status/1437367962780979204?s=20
تنظیم یورپ خصوصاً فرانس میں سیاہ فام شہریوں کے تحفظ کے لیے مظبوط آواز ہے۔ صرف فیس بک پر اس کے 3 لاکھ سے زائد حامی موجود ہیں۔ جبکہ اہم سماجی و تحریکی رہنما اس کے رکن ہیں۔
جس واقعے کو بنیاد بنا کر افریقی شہریوں کے حقوق کے لیے کام کرنے...