بدھ, جنوری 22 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
برطانوی شاہی بحریہ میں نشے اور جنسی زیادتیوں کے واقعات کا انکشاف، ترجمان کا تبصرے سے انکار، تحقیقات کی یقین دہانیتیونسی شہری رضا بن صالح الیزیدی کسی مقدمے کے بغیر 24 برس بعد گوانتانوموبے جیل سے آزادمغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکے

Author: مخبر

ایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلان

ایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلان

عالمی
چین اور شام کی جانب سے باہمی تعلقات کو تذویراتی سطح پر لے جانے کا اعلان سامنے آیا ہے۔ چین کے شہر ہینگزو میں صدر شی جن پنگ اور شامی صدر کی ملاقات کے بعد دونوں ایشیائی ممالک نے تعلقات کو نئی نہج پر لے جانے کے ارادے کا اظہار کیا ہے۔ یہ شامی صدر کا 2004 کے بعد چین کا پہلا دورہ تھا۔ اس موقع پر مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے دونوں ممالک کے تعلقات نے تاریخ میں خود کو ثابت کیا ہے، اور ہر طرح کے مشکل حالات کے باوجود ان پر گزند نہیں آئی۔ واضح رہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی 2011 میں خانہ جنگی کے بعد بشار الاسد کو اقتدار سے ہٹانا چاہتے تھے، شامی صدر پر الزام تھا کہ انہوں نے مخالفین کو دبانے کے لیے جنگی جرائم کیے حتیٰ کہ کیمیائی ہتھیار بھی استعمال کیے۔ تاہم معاملات سنی جہادی گروہوں کے ہاتھ جاتے ہی مغربی اتحادیوں نے صدربشار کو ہٹانے کا منصوبہ ترک کر دیا اور اپنے پیدا کردہ مغرب نواز لبرل گروہ کی...
امریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئے

امریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئے

سیاست
امریکی شہری ایک غیر ملک کے لیے جاسوسی کرتا دھر لیا گیا، تفتیش کا دائرہ بڑھا کر تحقیقات تیز کر دی گئیں۔ امریکی محکمہ انصاف نے وفاقی حساس ادارے کے لیے کام کرنے والے ایک سابقہ ٹھیکیدار کو حساس و خفیہ معلومات کے ساتھ چھیڑ چھار کرنے اور بیرون ملک بیچنے پر دھر لیا ہے۔ میڈیا کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 50 سالہ ابراہم تیکلو لیما نامی ایک سابق ٹھیکیدار انتہائی حساس و خفیہ معلومات چرا کر غیرملکی ایجنٹوں کو بیچتا تھا۔ بیان میں اس ملک کا نام نہیں دیا گیا کہ جسے معلومات بیچی جاتی تھیں البتہ شہری کے دوہری شہریت کی معلومات کو عیاں کیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ابراہم خفیہ معلومات کو حساس دستاویزات سے نقل کرتا اور ان سے خفیہ و حساس کی نشاندہی کو ختم کرکے باآسانی دفتر سے چوری کر کے گھر لے جاتا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق معلومات کو بیرون ملک منتقل کرنے کے لیے بھی ابراہم ایک الگ آن لائن اپلیکیشن ا...
یورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیا

یورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیا

سیاست
یورپی کمیشن کی صدر اورسولا وون دیر لیئن نے نئی سیاسی شرلی چھوڑتے ہوئے کہا ہے کہ دوسری عالمی جنگ میں جاپان کے شہروں ہیروشیما اور ناگاساکی پر جوہری بم امریکہ نے نہیں بلکہ روس نے گرائے تھے۔ جاپانی وزیراعظم فومیو کیشیدہ کی موجودگی میں ایک سماجی تحقیق کے ادارے میں خطاب کرتے ہوئے یورپی اعلیٰ عہدے دار کا کہنا تھا کہ جاپان ہمارا دوست اور اتحادی ہے، جاپان پر جوہری حملے میں ہمارے بھی بہت سے رشتہ دار اور عزیز واقارب مارے گئے۔ ہم اس حملے میں بچ جانے والوں کی کہانیاں سن سن کر بڑے ہوئے ہیں، ہمیں اس خوفناک ماضی سے سبق سیکھنا چاہیے اور آئندہ ایسے حالات سے گزیر کرنا چاہیے۔ انہوں نے روس کے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے بیان کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ دوسری جنگ عظیم میں روس نے جاپان پر جنگ مسلط کر دی تھی، جس پر حالات کے پیش نظر امریکہ کو جاپان پر جوہری ہتھیاروں کا استعمال کرنا پڑا۔ اعلیٰ یورپی عہدے دا...
اگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

اگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

سیاست
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ اگر خطے میں کسی ملک نے جوہری ہتھیار بنائے تو وہ بھی مجبور ہو جائیں گے کہ اس خطرناک ہتھیار کو اپنی دسترس میں کریں۔ امریکی ٹی وی سے گفتگو میں سعودی شہزادے سے پوچھا گیا کہ اگر ایران جوہری قوت بن جاتا ہے تو سعودیہ کا ردعمل کیا ہو گا، جس پر محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ اگر خطے میں کوئی بھی ملکجوہری قوت بنتا ہے تو اس خطرناک کو ناپسند کرنے کے باوجود سعودیہ مجبور ہو گا کہ اس ہتھیار کو حاصل کرے۔ اس ہتھیار کو حاصل کرنے کا مقصد باقی دنیا کے خلاف طاقت کی دھونس اور سیاسی مداخلت ہے۔ عالمی امن کے لیے قوت کا توازن ناگزیر ہوتا ہے۔ البتہ عالمی قوتوں کو اس حوالے سے اقدامات کرنے چاہیے اور دنیا کو ایک اور ہیروشیما ناگاساکی جیسی ہلاکت سے بچانے کے لیے عملی اقدامات کرنے چاہیے۔...
مغربی ممالک افریقہ کو غلاموں کی تجارت پر ہرجانہ ادا کریں: صدر گھانا

مغربی ممالک افریقہ کو غلاموں کی تجارت پر ہرجانہ ادا کریں: صدر گھانا

سیاست
گھانا کے صدر نانا اکوفو ادو نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی خطاب میں مغربی سامراجی ممالک سے ہرجانے کا مطالبہ دوہرا دیا ہے۔ اعلیٰ عالمی ادارے میں اقوام عالم سے خطاب میں افریقی ملک کے صدر کا کہنا تھا کہ پیسہ افریقی غلاموں کی تجارت اور ان کے ساتھ ہوئے ناروا سلوک کی تلافی تو نہیں کر سکتا البتہ مغربی ممالک کو اسے بطور اقرار جرم ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے عالمی رہنماؤں کو خطاب میں کہا کہ دنیا کو سمجھنا چاہیے کہ افریقہ کے موجودہ معاشی و سماجی مسائل کی بنیادی وجہ تاریخی ناانصافیاں ہیں جو اس براعظم کے ساتھ ماضی میں کی گئی ہیں۔ یورپ اور امریکہ کی موجودہ دولت اور امارت افریقی اور دیگر کالونیوں کے خون پسینے سے بنائی گئی ہے۔ اگر آض افریقہ بنیادی سہولیات کے لیے بھی مشکلات کا شکارہے تو اس کی وجہ ان کے وسائل پہ لوٹ مار اور لوگوں کی بطور غلام تجارت ہے۔ افوکو ادو نے مزید کہا کہ اگرچہ جدید مغربی ممالک ...
مغربی تہذیب دنیا میں اپنا اثر و رسوخ کھو چکی، زوال پتھر پہ لکیر ہے: امریکی ماہر سیاست

مغربی تہذیب دنیا میں اپنا اثر و رسوخ کھو چکی، زوال پتھر پہ لکیر ہے: امریکی ماہر سیاست

سیاست
تاریخ لبرلوں کو نازیوں کی طرح اچھے نام سے یاد نہیں کرے گی۔ لبرل، ترقی و جدیدیت کے نام پر ہمارے بچوں کو جنسی بےضابطگیوں اور تذبذب میں مبتلا کر رہے ہیں۔ یہ کہنا تھا امریکہ کے معروف سیاسی تجزیہ کار جیکسن ہنکل کا روسی نشریاتی ادارے آر ٹی سے گفتگو کے دوران۔پروگرام میں گفتگو کے دوران امریکی تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ امریکہ اور مغربی تہذیب دنیا پہ اپنا اثرورسوخ کھو رہی ہے، دنیا اب کثیر القطب سیاسی نظام کی طرف بڑھ رہی ہے، اور اس وقت دنیا میں طاقت کا بڑا خلاء موجود ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ تاریخ گواہ ہے کہ کسی تہذیب کے عروج اور زوال کا دور بہت خطرناک ہوتا ہے، اور دنیا اس وقت مغربی تہذیب کے حوالے سے ایسے دور سے گزر رہی ہے۔ ایسے میں ان کے پاس چین اور روس کے خلاف تباہ کن ہتھیاروں کے استعمال کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچے گا اور اگر ایسا ہوا تو ہم سب جانتے ہیں کیا ہو گا۔ دنیا میں امید کی کوئی کرن باقی نہ...
عالمی قرضوں میں ریکارڈ اضافہ: دنیا، بنکوں اور مالیاتی اداروں کی 89 پدم روپے کی مقروض ہو گئی

عالمی قرضوں میں ریکارڈ اضافہ: دنیا، بنکوں اور مالیاتی اداروں کی 89 پدم روپے کی مقروض ہو گئی

مالیات
عالمی قرضے کے حجم میں رواں برس کے نصف میں 10 کھرب ڈالر کا ریکارڈ اضافہ ہوا ہے اور اب دنیا بنکوں اور دیگر مالیاتی اداروں کی 30 نیلم 70 کھرب ڈالر یعنی 89 پدم روپے کی مقروض ہو گئی ہے۔ ادارہ برائے بین الاقوامی مالیات کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق اس تیز اضافے کی وجہ بڑی معیشتوں کا دھرا دھر قرضے لینا ہے جن میں امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جاپان سرفہرست ہیں، تاہم چین، ہندوستان اور برازیل بھی پیچھے نہیں ہیں۔ رپورٹ کے مطابق سود میں ہوشربہ اضافہ قرضوں کے بڑھنے کی بڑی وجہ بن کر سامنے آیا ہے، اور گزشتہ صرف ایک دہائی کے دوران عالمی قرضے میں 1 نیلم ڈالر کا حد درجہ اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال عالمی قرضوں میں 334 فیصد جبکہ رواں برس 336 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا۔ رپورٹ میں ممالک اور ماہرین مالیات کو تنبیہ کی گئی ہے کہ ابھرتی معیشتوں کی حکومتوں کے اندرونی قرضوں کی مقدار خطرناک...
افریقی ممالک کے روس کے ساتھ بڑھتے تعلقات پر فرانسیسی پریشانی عروج پر: تعلقات خراب کرنے کی کوشش پر وسط افریقی جمہوریہ کے صدر نے صدر میکرون کو سنا دی

افریقی ممالک کے روس کے ساتھ بڑھتے تعلقات پر فرانسیسی پریشانی عروج پر: تعلقات خراب کرنے کی کوشش پر وسط افریقی جمہوریہ کے صدر نے صدر میکرون کو سنا دی

سیاست
وسط افریقی جمہوریہ کے صدر فاؤسٹِن آرچینج نے فرانسیسی صدر ایمینؤل میکرون کو کھڑی کھڑی سنا دیں۔ معروف فرانسیسی میڈیا آر ایف آئی کے مطابق صدر فاؤسٹِن نے روس کے ساتھ تعلقات پر فرانس کو کہا ہے کہ اس سے تمہارا کوئی سروکار/مطلب نہیں، یا پنجابی میں "تینوں کی" کہہ کر بہتر سمجھا جا سکتا ہے۔ افریقی ملک کے صدر کے ترجمان نے وضاحت میں کہا ہے کہ صدر فاؤسٹِن نے صدر میکرون کو کہا ہے کہ روس کے ساتھ تعاون دفاعی معاملات پہ کیا جا رہا ہے اور اس سے دونوں ممالک کا مفاد وابستہ ہے، اور یہ کسی صورت فرانس کو اثر انداز نہیں ہوتے۔ واضح رہے کہ صدر میکرون کا صدر فاؤسٹِن سے ملاقات کا مقصد دیرینہ معطل شدہ عسکری تعلقات کی بحالی تھا۔ جس میں افریقی صدر کی جانب سے ایسا ردعمل یورپی ملک کے لیے بڑا دھچکا ہے۔ فرانسیسی صدر کے ترجمان کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق صدر میکروں نے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو بہتر ب...
نیٹو: سرد جنگ کے بعد تاریخ کی سب سے بڑی جنگی مشقیں کرے گا

نیٹو: سرد جنگ کے بعد تاریخ کی سب سے بڑی جنگی مشقیں کرے گا

سیاست
سویت یونین کے خلاف بننے والا عسکری اتحاد نیٹو (شمال قطبی معاہدے کی تنظیم)، 30 سال بعد یعنی سرد جنگ کے بعد تاریخ میں پہلی بار سب سے بڑی عسکری مشقیں کرے گا۔ مشقوں میں 40 ہزار فوجی شریک ہوں گے اور اس کا انعقاد جرمنی، پولینڈ، ایسٹونیا، لتھوانیا اور باؤویر میں ہو گا۔ مشقوں کی تفصیل بتاتے ہوئے نیٹو کے اعلیٰ عہدے دار کا کہنا تھا کہ عسکری مشقوں میں 50 جنگی بحری جہاز، 500 سے 700 جنگی ہوائی جہاز بھی شریک ہوں گے۔ مشقوں کے حجم کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ ان کی تیاری میں 5 ماہ کا وقت لگے گا۔ اور باقائدہ آغاز فروری 2024 میں ہو گا۔ یوکرین تنازعہ کے بعد سے جرمنی پہلے ہی رواں برس جون میں ایک وسیع مشقیں منعقد کر چکا ہے، جس میں 25 ممالک کے 10 ہزار سے زائد فوجیوں نے حصہ لیا تھا۔ مشقوں میں 250 جنگی جہاز اور بحری جہاز بھی شامل تھے۔ نیٹو اتحادی ممالک نے روس کے خلاف بڑھتی کشیدگی کے باعث ...
فرانس کے خلاف افریقہ کے تین ممالک نے عسکری اتحاد بنا لیا

فرانس کے خلاف افریقہ کے تین ممالک نے عسکری اتحاد بنا لیا

عالمی
مغربی افریقہ کی فرانسیسی کالونیوں نے باہمی اتحاد بنا کر بیرونی و اندرونی خطرات سے نمٹنے کا اعلان کر دیا ہے۔ مالی، نائجیر اور فاس کی عسکری حکومتوں نے مشترکہ دفاعی نظام بنانے کا عندیا دیا ہے اور ہر طرح کے بیرونی یا اندرونی خطرے سے مل کر نمٹنے کا اعلان کیا ہے۔ تینوں ممالک کی قیادت نے اعلان کیا ہے کہ قومی سلامتی و خودمختاری پر سمجھوتا نہیں کیا جائے گا، اور اگر کسی بھی بیرونی یا اندرونی خطرے کو بھانپا گیا تو ایک دوسرے کی مدد کرتے ہوئے اس سے نمٹا جائے گا۔ ماضی میں یہ ممالک فرانسیسی کالونی رہے ہیں اور آزادی کے بعد بھی فرانسیسی اثرورسوخ قائم رہا ہے البتہ افریقہ میں چینی اور روسی مدد کے بعد یورپی مداخلت میں نمایاں کمی نظر آرہی ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ بیشتر ممالک میں یورپی سامراجی نظام کمزور ہو رہا ہے۔ مالی کے وزیر دفاع نے نئے دفاعی اتحاد کو معاشی سطح پر بھی پھیلانے کی خواہش کا اظہار کیا...

Contact Us