روانڈا میں نسل کشی کا ملزم 26 برس بعد فرانس سے برآمد
روانڈا میں نسل کشی کے الزام میں سب سے زیادہ مطلوب فلیسین کابوگا اچانک چھبیس سال بعد فرانس سے برآمد ہو گئے ہیں۔ فرانسیسی وزارت قانون کے مطابق کابوگا کو پیرس کے مضافات سے گرفتار کیا گیا ہے۔
روانڈا کے لیے بنائے گئے انٹرنیشنل کریمنل ٹرائبیونل نے 84 سالہ کابوگا پر نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کی فرد جرم عائد کر رکھی ہے، اور امریکہ نے ان پر پچاس لاکھ ڈالر کے انعام کا اعلان کر رکھا تھا۔
کابوگا پر الزام ہے کہ وہ ہوتو نسل کے انتہا پسند گروہ کی مالی معاونت کرنے والوں میں مرکزی کردار تھے۔ اس نسلی گروہ نے سنہ 1994 میں تسی نامی اقلیتی برادری کے آٹھ لاکھ افراد اور سیاسی حریفوں کو قتل کیا تھا۔
مغربی ذرائع ابلاغ ایک لمبے عرصے تک کابوگا کے کینیا میں روپوش ہونے کا الزام لگاتے رہے ہیں، جس سے دونوں ممالک کی عوام اور رہنما ایک دوسرے کے بارے میں بدظن رہے۔
تاہم اب گرفتاری کوعالمی امن ...