جمعرات, مئی 2 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
مغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئے

رہن سہن

امریکہ و یورپ میں کورونا سے متاثر افراد مختلف نفسیاتی مسائل کا شکار ہونے لگے: تحقیق

امریکہ و یورپ میں کورونا سے متاثر افراد مختلف نفسیاتی مسائل کا شکار ہونے لگے: تحقیق

رہن سہن
امریکہ اور یورپ میں کووڈ19 سے متاثرہ افراد مختلف نفسیاتی مسائل کا شکار ہونے لگے ہیں۔ ایک نئی تحقیق کے مطابق مریضوں کی ایک بڑی تعداد کووڈ19 سے بچنے کے بعد نفسیاتی مسائل کا شکار ہو رہی ہے۔ چند مقامی جامعات کی مشترکہ تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ دونوں براعظموں میں کورونا سے متاثر ہونے والے 20 فیصد افراد نفسیاتی مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔ تحقیق کے مطابق ایسا تکلیف کے 90 دنوں کےاندرہو رہا ہے، متاثرہ افراد بے چینی، ماحول سے مطابقت نہ ہونے کے احساس، تکلیف کے بعد پیدا ہونے والے نفسیاتی مسائل کے ساتھ ساتھ نیند کی کمی اور حافظے کی کمزوری کی شکایت کر رہے ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ کووڈ19 سے بچ جانے والے افراد شدید ذہنی بیماریوں کا شکار ہو سکتے ہیں، جس کے باعث محققین نے نفسیاتی ماہرین کو حالات سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی تلقین کی ہے۔ ...
بچوں سے مزدوری کے مدعے پر افریقی سماجی کارکن کی اہم تحریر: عالمی ادارے مغربی تہذیبی تعصب سے نکل کر معاملے کو سمجھیں

بچوں سے مزدوری کے مدعے پر افریقی سماجی کارکن کی اہم تحریر: عالمی ادارے مغربی تہذیبی تعصب سے نکل کر معاملے کو سمجھیں

رہن سہن
بچوں کے کام اور مزدوری کرنے کے خلاف مغربی معاشرے میں ایک لمبے عرصے تک مہم چلتی رہی ہے، اور اس کے نتیجے میں عالمی اداروں کی مدد سے پوری دنیا خصوصآً ایشیا اور افریقہ کے غریب ممالک کی حکومتوں سے معاملے پر خصوصی قانون سازی کروائی جاتی رہی ہے۔ تاہم برطانوی نشریاتی ادارے گارڈین میں بل گیٹس فاؤنڈیشن کے تعاون سے شائع ہونے والے ایک مقالے میں بیانیہ اختیار کیا گیا ہے کہ قدرتی صلاحیت اور گھر کو چلانے کے لیے بچوں کا کام/مزدوری کرنا اتنا بھی غلط نہیں ہے، جتنا اسے سمجھا جاتا ہے، اور عالمی اداروں کو اس معاملے کو مغربی تہذیبی تعصب سے نکل کر دیکھنے کی ضرورت ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی طرف سے شائع ہونے والی تحریر بچوں کے حقوق کی ماہر اور عالمی تنظیم سے منسلک ایک خاتون نے لکھی ہے۔ جنوب مشرقی افریقی ملک سے تعلق رکھنے والی سماجی محقق کا کہنا ہے کہ بچپن میں وہ اپنے گھر پر سخت محنت کرتی تھیں، وہ گھر کے لیے ...
برطانوی حکومت کا تالہ بندی کے اعلان کی بریفنگ میں کووڈ19 کے غلط اعدادوشمار دینے کا اعتراف

برطانوی حکومت کا تالہ بندی کے اعلان کی بریفنگ میں کووڈ19 کے غلط اعدادوشمار دینے کا اعتراف

رہن سہن
برطانوی حکومت نے گزشتہ ہفتے خبروں میں ملک میں تالہ بندی کا اعلان کرنے کے ساتھ کووڈ19 کے مریضوں کی غلط تعداد بتانے کا اعتراف کیا ہے۔ اعتراف برطانوی محکمہ شماریات کی جانب سے سامنے آنے والی ایک ٹویٹ میں کیا گیا ہے جس میں محکمے نے حکومتی اعدادوشمار میں شفافیت پر سوال اٹھاتے ہوئے انہیں غلط قرار دیا ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ کووڈ19 سے متعلق حکومتی اعدادوشمار میں شفافیت نہیں تھی، اور اس سے عوام میں شماریات پر اعتماد کو نقصان پہنچا ہے۔ https://twitter.com/StatsRegulation/status/1324321021726494720?s=20 برطانوی حکومت نے حالیہ تالہ بندی کا اعلان کرنے کے دن اعدادوشمار میں کہا تھا کہ اگر تالہ بندی نہ کی گئی تو دسمبر کی 8 تاریخ تک یومیہ اموات کی شرح 1400 تک بڑھ سکتی ہے، جبکہ اسکے اگلے ہی دن یہ تعداد کم کر کے 1000 کر دی گئی۔ معاملے پر وزیر اعظم بورس جانسن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بنیادی ...
یورپ میں کورونا کے باعث تالہ بندی: برطانوی وزیر پریتی پٹیل کا عملدرآمد کے لیے پولیس کو سختی کرنے کا حکم

یورپ میں کورونا کے باعث تالہ بندی: برطانوی وزیر پریتی پٹیل کا عملدرآمد کے لیے پولیس کو سختی کرنے کا حکم

رہن سہن
برطانیہ میں کورونا وائرس کی پابندیوں کے خلاف مظاہرے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے، مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس اس دوران قانون پر مکمل عملدرآمد کے لیے سڑکوں پر ہو گی، اور پچھلی تالہ بندی کی طرح کسی قسم کی کوتاہی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ قانون کے مطابق دو سے زائد لوگوں کے اکٹھے ہونے پر پابندی ہو گی، اور کسی قسم کی سیاسی یا غیرسیاسی سرگرمی یا مظاہرے کی اجازت نہ ہو گی۔ یاد رہے کہ پہلی لہر کے دوران عالمی سطح پر جاری سیاہ فام کے حقوق کے لیے تحریک کے حق میں برطانیہ میں بھی مظاہرے ہوئے تھے، جبکہ خاندانوں کو ایک دوسرے سے ملنے کی اجازت بھی نہ تھی۔ جس پر مقامی سفید فام افراد نے ٹیلی فون اور دیگر ذرائع سے حکومت کو اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔ وزارت داخلہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جمہوریت میں مظاہرہ بنیادی حق ضرور ہے تاہم اس کی آڑ میں وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ مول نہیں لیا جا سکتا...
ویانا حملے میں بوڑھی عورت کی جان بچانے والے دو ترک جوان قومی ہیرو قرار

ویانا حملے میں بوڑھی عورت کی جان بچانے والے دو ترک جوان قومی ہیرو قرار

رہن سہن
ویانا حملے میں شہریوں اور پولیس کو بچانے میں اہم کردار ادا کرنے والے دو ترک مسلمانوں کو ہیرو کا درجہ دیا جا رہا ہے۔ میکائیل اوزین اور رجب گلتیکن نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر ایک عورت کی جان بچائی جبکہ ایک زمی پولیس والے کو بھی ابتدائی امداد فراہم کی۔ اس سارے منظر نامے کو سی سی ٹی وی کیمرے نے محفوظ کیا۔ https://twitter.com/KarkusSibel/status/1323398943905075203?s=20 سوشل میڈیا پر جاری ایک ویڈیو کے مطابق رجب کو اس دوران چوٹیں بھی آئیں۔ https://twitter.com/Caucasuswar/status/1323381738983350276?s=20 ترک میڈیا سے گفتگو میں رجب کا کہنا تھا کہ جب گولیاں چل رہی تھیں تو انہوں نے دیکھا کہ ایک بوڑھی عورت حملے والے علاقے کی طرف چلتی جا رہی ہے۔ جس پر انہوں نے اسے روکا اور پاس ہی ایک میٹرو اسٹیشن میں گھس گئے، جہاں انہوں نے ایک پولیس والے کو زخمی پایا۔ انٹرنیٹ پر دونوں ترک شہریو...
علاج کے باوجود طبیعت میں بہتری نہ آںے اور موت کی وجہ بننےوالی اہم جینیاتی تبدیلی دریافت: محققین کہتے ہیں ویکسس کا شکار 40٪ مریض بچ نہیں پاتے

علاج کے باوجود طبیعت میں بہتری نہ آںے اور موت کی وجہ بننےوالی اہم جینیاتی تبدیلی دریافت: محققین کہتے ہیں ویکسس کا شکار 40٪ مریض بچ نہیں پاتے

طب
محققین کو انسانوں میں علاج کے باوجود بہتری نہ آںے اور موت کی وجہ بننے والی جینیاتی تبدیلی کا پرہ چلا ہے۔ تحقیق کے مطابق اس جینیاتی تبدیلی کے شکار مریضوں پر کوئی دوا اثر نہیں کرتی اور مریض موت کے گھاٹ اتر جاتا ہے۔ جین میں اس تبدیلی کو ویکیول، ای1 انزائم، ایکس لنک، آٹوانفلامیٹری اور سومیٹک سنڈروم کا نام دیا گیا ہے، جسے مختصراً ویکسس بھی کہا جا سکتا ہے۔ ویکسس کے شکار انسانوں کے جسم میں خون کے لوتھرے بننا شروع ہو جاتے ہیں، بار بار بخار کی شکایت رہتی ہے، پھیپھڑے بھی ٹھیک سے کام نہیں کرتے اور ہڈیوں کے گودے میں موجود خصوصی ویکیول جو کہ قوت مدافعت کے لیے کام کرتے ہیں، متاثر ہو جاتے ہیں۔ محققین نے جین میں تبدیلی کے عمل کو 2500 سے زائد ایسے مریضوں میں پایا ہے جو مسلسل علاج کے باوجود طبیعت میں بہتری محسوس نہیں کر رہے تھے۔ جبکہ حاصل ہونے والی معلومات کے موازنے سے پتہ چلا ہے کہ 25 نوجوانوں ...
عوامی صحت کے مسائل: راجستھان میں دیوالی اور شادی بیاہ پر آتش بازی پر پابندی عائد، انتظامیہ نےآتشی سامان ضبط کرنا شروع کر دیا

عوامی صحت کے مسائل: راجستھان میں دیوالی اور شادی بیاہ پر آتش بازی پر پابندی عائد، انتظامیہ نےآتشی سامان ضبط کرنا شروع کر دیا

رہن سہن
ہندوستان کی شمال مغربی ریاست راجستھان میں آتش بازی پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ ریاستی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آتش بازی کا بے جا استعمال عوامی صحت کے لیے خطرناک ہے۔ انتظامیہ نے آتشی سامان رکھنے اور بیچنے والوں کے خلاف عملی کارروائی شروع کرتے ہوئے اسے ضبط کرنا بھی شروع کر دیا ہے۔ ریاستی وزیراعلیٰ آشوک گیہلوٹ کا کہنا ہے کہ پابندی کا مقصد کورونا اور دیگر حساس مریضوں کو آتش بازی کے مضر دھوئیں اور اسکے اثرات سے محفوظ کرنا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے لوگوں کو آئندہ دیوالی کے تہوار پر خصوصی طور پر آتش بازی سے منع کیا ہے، جبکہ شادی اور دیگر تہواروں پر بھی اس کے استعمال سے روکا ہے۔ https://twitter.com/ashokgehlot51/status/1323130040842743809?s=20 مقامی انتظامیہ عوام میں شعورکے لیے بھی کام کر رہی ہے اور لوگوں کو آتش بازی کے دھوئیں کے دل اور پھیپھروں پر ہونے والے اثرات سے آگاہ کر رہی ہے۔ ...
کورونا وباء کی دوسری لہر: پرتگال، برطانیہ اور آسٹریا نے بھی تالہ بندی کا اعلان کر دیا

کورونا وباء کی دوسری لہر: پرتگال، برطانیہ اور آسٹریا نے بھی تالہ بندی کا اعلان کر دیا

رہن سہن
پرتگال، آسٹریا اور برطانیہ کورونا وباء کی دوسری لہر کے پیش نظر تالہ بندی کا اعلان کرنے والے یورپی ممالک میں شامل گئے ہیں۔ پرتگال نے لوگوں کو انتہائی ضروری کاموں کے علاوہ گھروں سے نکلنے سے منع کر دیا ہے، نومبر کی 4 تاریخ سے شروع ہونے والی تالہ بندی 121 بلدیات پر لاگو ہو گی، جبکہ وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ اگر حکومت کو ضروری لگا تو باقی ماندہ 30 فیصد علاقوں میں بھی پابندی عائد کر دی جائے گی۔ واضح رہے کہ اگرچہ پرتگال یورپ کے دیگر ممالک کی نسبتاً کورونا سے کم متاثر ہوا ہے تاہم صحت کے شعبے میں مسائل کی وجہ سے، اور اسپتالوں میں مزید خصوصی نگہداشت کے بستر نہ ہونے کی وجہ سے حکومت نے تالہ بندی کا فیصلہ کیا ہے۔ ملک میں اب تک مجموعی طور پر 2507 ہلاکتیں ہوئی ہیں تاہم یومیہ تقریباً2 ہزار مریضوں کا اضافہ حکومت کے لیے خوف کا باعث بنا ہوا ہے۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے بھی کل شام ملک ب...
کورونا پابندیوں کی خلاف ورزی پر برطانوی پولیس اہلکار کا شہریوں کو ہمسائیوں کی شکایت کا مشورہ مہنگا پڑ گیا: شہریوں نے سماجی میڈیا پر درگت بنا ڈالی

کورونا پابندیوں کی خلاف ورزی پر برطانوی پولیس اہلکار کا شہریوں کو ہمسائیوں کی شکایت کا مشورہ مہنگا پڑ گیا: شہریوں نے سماجی میڈیا پر درگت بنا ڈالی

رہن سہن
برطانوی پولیس اہلکار اینڈی کوک کا کورونا پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے پر شہریوں کو ہمسائیوں کی شکایت کرنے کا مشورہ مہنگا پڑ گیا، شہریوں نے سماجی میڈیا پر پولیس اہلکار کی وہ درگت بنائی کہ کئی گھنٹوں تک مدعہ اہم موضوع بنا رہا۔ پولیس اہلکار نے میڈیا سے گفتگو میں شہریوں کو ابھارا تھا کہ اگر آپ اپنے ہمسائے کی کورونا پابندیوں کی خلاف ورزی پر شکایت کرتے ہیں تو آپ نے شہری ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہوئے قابل ستائش کام کیا ہے نہ کہ کوئی غلط کام۔ اگر لوگ قانون کی پاسداری کروانے کے لیے ہم سے رابطہ کرتے ہیں تو ایسا کرنا درست ہے، شہریوں کی بڑی تعداد موجودہ حالات سے پریشان ہیں اور زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے والے رویے کے خلاف بولنا چاہتے ہیں، انہیں ایسا کرتے ہوئے پولیس سے رابطے سے کترانا نہیں چاہیے۔ پولیس اہلکار کا بیان عوام میں جاتے ہیں اس پر ناراضگی کا اظار سامنے آیا اور شہریوں نے مشورے کو ہٹلر اور ...
کورونا: فرانس اور جرمنی نے دوبارہ ایک ماہ کے لیے تالہ بندی کا اعلان کر دیا

کورونا: فرانس اور جرمنی نے دوبارہ ایک ماہ کے لیے تالہ بندی کا اعلان کر دیا

رہن سہن
فرانس نے کووڈ19 کے مریضوں کی بڑھتی صورتحال پر دوبارہ ملک بھر میں تالہ بندی کا اعلان کر دیا ہے۔ فرانسیسی صدر ایمینیول میکرون نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہمیں وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے دوبارہ تالہ بندی کے لیے جانا پڑے گا۔ فی الحال تالہ بندی کا فیصلہ یکم دسمبر تک کیا گیا ہے تاہم اسے بڑھایا بھی جا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ بروز منگل فرانس میں یومیہ 523 اموات ریکارڈ کی گئیں، جبکہ یورپی ملک میں اب تک مجموعی طور پر 35000 افراد کی اموات ہو چکی ہیں۔ اور متاثرہ افراد کی تعداد 12 لاکھ سے بڑھ چکی ہے۔ دوسری طرف جرمنی نے بھی خطے میں خطرے کو بھانپتے ہوئے سوموار سے تالہ بندی کا اعلان کر دیا ہے، جرمنی بھی ایک ماہ کے لیے تمام سماجی و معاشی سرگرمیوں کو بند رکھے گا۔ جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اگرچہ ہمارا نظام صحت اب تک صورتحال کو سنبھالے ہوئے ہے تاہم تیزی سے بگڑتی...

Contact Us