امریکی پولیس کی خباثت نے اس بار لاطینی امریکی نژاد شہری کی جان لے لی
امریکی پولیس کی دہشت گردی اور خباثت ختم نہ ہوئی ۔اس نے اس بار لاطینی امریکی نژاد شہری رے شارڈ بروک کی جان لے لی۔
بروکس کی ہلاکت کا واقعہ بارہ جون کی رات اس وقت پيش آيا، جب وينڈیز نامی فاسٹ فوڈ ريستوراں کی جانب سے پوليس کو یہ شکايت کی گئی تھی کہ ايک شخص اپنی گاڑی ميں سو گيا ہے، جس کی وجہ سے ڈرائيو تھرُو ميں گاڑياں پھنس کر رہ گئی ہيں۔ موقع پر پہنچنے والے پوليس اہلکاروں کے مطابق ستائيس سالہ رےشارڈ بروکس کا 'فيلڈ سوبرائٹی ٹيسٹ‘ کيا گيا، جس ميں وہ ناکام رہا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار يہ ٹیسٹ اس وقت کرتے ہيں، جب انہيں يہ شبہ ہو کہ کوئی مشتبہ شخص شراب يا کسی اور نشہ آور مادے کے زير اثر ہے اور اس لیے ڈرائيونگ کرنے کے قابل نہيں رہا۔ اس ٹيسٹ ميں ناکامی کے بعد جب پوليس اہلکاروں نے رےشارڈ بروکس کو حراست ميں لينے کی کوشش کی، تو اس نے مزاحمت کی۔
تفصیلات کے مطابق امريکی رياست ...