اقوام متحدہ کی مصنوعی ذہانت کو لے کر انسانی حقوق کی پامالی کی دوہائی، ہنگامی بنیادوں پر قانون سازی کی ضرورت پر زور
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ نے مصنوعی ذہانت کے ذریعے انسانی حقوق کی پامالی کے بڑے خطرے کا اظہار کیا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ جب تک اس حوالے سے باقائدہ قانونی و اخلاقی تحفظ کو یقینی نہ بنا لیا جائے اور اسکے منفی اثرات کا اندازہ نہ لگا لیا جائے اس پر قانونی پابندی لگانا ہو گی۔ مائیکل بیکلیٹ نے زور دیا کہ مصنوعی ذہانت کی ایسی تمام مصنوعات یا ایپلیکیشنوں پر پابندی لگانا چاہیے جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی میں استعمال ہوتی ہیں، انہوں نے ایسی مصنوعات کے بیچنے اور بنانے پر پابندی لگانے کے خیالات کا اظہار بھی کیا ہے۔
https://twitter.com/UNHumanRights/status/1438140553070354437?s=20
اقوام متحدہ کے اعلیٰ عہدے دار کا کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت اب صرف ہمارے روزمرہ کے معاملات اور ذہنی مشقوں میں نہیں بلکہ جذبات میں بھی مداخلت کر رہی ہے۔ ٹیکنالوجی ہمارے بھلے کے لیے استعمال ہوتی رہی ہے لیکن اب اس...